۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
کراچی میں چہلم شہدائے کربلا کا مرکزی جلوس

حوزہ/ عزادارانِ سید الشہداءؑ نے شیطان بزرگ امریکا، اسرائیل اور انکے حواریوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور امریکی و اسرائیلی پرچم نذرِ آتش کئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شہر قائد میں چہلم شہدائے کربلا کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا، جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسينيہ ايرانياں کھارادر پر اختتام پذير ہوا، اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے۔

تصاویر دیکھیں: کراچی میں چہلم شہدائے کربلاؑ، مرکزی مجلس و جلوس و نماز با جماعت

تفصیلات کے مطابق ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نواسے سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کا چہلم ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ پاک محرم ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام مرکزی مجلس عزا نشتر پارک میں منعقد ہوئی، جس میں مصائب شہدائے کربلا علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے بیان کئے۔ بعد ازاں بوتراب اسکاؤٹس کی قیادت میں مرکزی جلوس عزا برآمد ہوا، جو مقررہ راستوں پر جاری رہا۔ مرکزی جلوس عزا میں علم، تابوت، شبیہ ذوالجناح کی زیارات برآمد کی گئیں، ماتمی انجمنوں نے نوحہ خوانی و سینہ زنی کی۔ مرکزی جلوس میں خواتین، بچوں، بوڑھوں سمیت لاکھوں کی تعداد میں عزاداران امام مظلومؑ شریک ہوئے۔

دوران مرکزی جلوس باجماعت نماز ظہرین امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام دو بجے مسجد و امام بارگاہ علی رضاؑ کے سامنے ایم اے جناح روڈ پر مولانا سید شہنشاہ حسین نقوی کی زیر اقتدا ادا کی گئی۔ نماز ظہرین کے بعد عزادارانِ سید الشہداءؑ نے شیطان بزرگ امریکا، اسرائیل اور انکے حواریوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور امریکی و اسرائیلی پرچم نذرِ آتش کئے۔

مرکزی جلوس کے دوران جبری گمشدہ شیعہ افراد کے اہل خانہ کی سربراہی میں عزادارانِ سید الشہداءؑ نے شیعہ لاپتہ افراد کی عدم بازیابی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بعد ازاں نوحوں اور مرثیوں کی صداؤں میں مرکزی جلوس مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیان پہنچ کر اختتام پزیر ہوا۔

جلوس کی گزرگاہ پر عزاداروں کیلئے پانی، دودھ اور شربت کی سبیلیں لگائی گئیں، جبکہ نذر و نیاز کی تقسیم بھی کی گئی۔ اس موقع پر سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے، جبکہ ہيلی کاپٹر کے ذريعے جلوس کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .